بیکرنگ: آٹھ ادبی کتابوں کا سیٹ ہر چند کتابوں کی ہماری شعبہ میں زبردست زیادتی رہتی ہے مگر اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ کتابیں چھپ ہی نہیں رہیں۔ کتابیں چھپ رہی ہیں۔ اور اچھی بھی۔ برا ہو اس گرانی کا کہ جس نے کتاب کو اس قدر گراں کر دیا ہے کہ اب کتاب خریدنا، جیب پر ایک ایسا بار ہو گیا ہے جس کے تصور سے ہی قاری کی جان جاتی ہے۔ حالات کی اس ستم ظریفی نے جہاں اور بہت سے نقصانات کئے ہیں وہیں یہ بھی ستم ڈھایا ہے کہ کتاب اور قاری کے درمیان ایک خلیج حائل کر دی ہے۔ اس نے کتاب بینی کے ذوق پر بھی کاری ضرب لگائی ہے اور اس کے فروغ کی راہیں مسدود کر دی ہیں۔ ہمارے جیسے نیم ترقی یافتہ ملک میں جہاں پہلے ہی کتاب بینی کا رواج بہت کم ہے اس پر کتاب کی گرانی نے مزید ستم ڈھایا ہے۔ ناشرین نے کتابیں چھاپنا تو ترک نہیں کیا البتہ کتابوں کی اشاعت میں خاصی کمی کر دی ہے اور یہ بالکل فطری بھی ہے کہ جب کتابیں بکیں گی ہی نہیں تو پھر چھاپنے سے کیا فائدہ۔ مگر اس صورت حال نے بھی ایک مثبت پہلو یہ نکالا ہے کہ اب ناشرین نے بھی وہی کتابیں چھاپنے کا اہتمام کرنا شروع کر دیا ہے جو واقعی معیاری ہوتی ہیں یا جن کے بارے میں انہیں یقین ہوتا ہے کہ وہ بک جائیں گی۔ اس صورت حال کا ایک اور پہلو یہ بھی سامنے آیا ہے کہ بعض ناشرین نے ایک ایک، دو دو کر کے کتابیں چھاپنے کے بجائے ”سیٹ“ کی صورت میں کتابیں چھاپنا شروع کی ہیں مثلاً ”بیکرنگ“ نے آٹھ ادبی کتابوں کا سیٹ شائع کیا ہے۔ یہ سیٹ 1982ء میں شائع ہوا تھا اس میں آٹھ کتابیں شامل تھیں جو یہ ہیں: ”موسم بدل رہا ہے“ (افسانے۔ انعام الرحمٰن)، ”نئی آوازیں“ (نظمیں۔ معین عثمانی) ”جڑوں کا درد“ (غزلیں۔ اصغر اسیر)، ”جلتی لکھی“ (غزلیات۔ سلیم کوثر)، ”چاند کی شاخ“ (نظمیں۔ ثروت حسین)، ”خواب۔ دریچہ“ (نظمیں۔ شاہدہ حسن)، ”لفظوں سے آگے“ (شاعری۔ حسن عثمانی)، ”بے انت سمندر“ (غزلیں۔ رفیق شاہین)۔ یہ آٹھ کتابیں آٹھ مختلف شاعروں اور افسانہ نگاروں کی ہیں۔ ان کتابوں پر اس وقت بھی لکھا گیا تھا جب یہ شائع ہوئی تھیں۔ یہ 1982ء کی بات ہے۔ اس کے بعد گزشتہ سال 1985ء میں بیکرنگ نے ایک بار پھر آٹھ کتابوں کا سیٹ شائع کیا ہے جن میں چھ شعری مجموعے اور دو افسانوں کے مجموعے شامل ہیں۔ اس سیٹ کی یہ آٹھ کتابیں یہ ہیں۔ ”آواز“ (شعری مجموعہ۔ معین عثمانی)، ”سر گوشی“ (شعری مجموعہ۔ اصغر اسیر)، ”خواب اور ستارے“ (شعری مجموعہ سلیم کوثر)، ”پہچان“ (شعری مجموعہ۔ ثروت حسین)، ”آئینہ“ (شعری مجموعہ۔ شاہدہ حسن) اور ”خواب کا منظر“ (شعری مجموعہ۔ حسن عثمانی) اس سیٹ کی چھ شعری کتابیں ہیں جب کہ افسانوں کے دو مجموعے ”ایک اور مزارع“ (انعام الرحمٰن) اور ”روشن آنکھیں“ (رفیق شاہین) ہیں۔ اس طرح اس سیٹ میں وہی چھ شاعر اور دو افسانہ نگار شامل ہیں جن کا پہلا سیٹ 1982ء میں شائع ہوا تھا۔ اس سیٹ کے تمام شاعروں اور افسانہ نگاروں سے ادب کا قاری اور بالخصوص کراچی کے ادبی حلقے اچھی طرح واقف ہیں۔ ان میں سے بیشتر لکھنے والے وہ ہیں جو گزشتہ پندرہ، بیس برس سے شعر و ادب کی دنیا میں خاموشی سے اپنی تخلیقی سرگرمیوں میں مصروف رہے ہیں اور جن کی تخلیقات مختلف ادبی جرائد کی زینت بنتی رہی ہیں۔ اس کے باوجود کہ ان میں سے بیشتر لکھنے والے ادبی گروہ بندیوں سے دامن بچاتے رہے ہیں اور پبلک ریلیشنگ کے گر سے بھی واقف نہیں ہیں اس لئے ان کی بہت سی اچھی تخلیقات بھی مبصر کی آنکھ سے اوجھل رہ گئیں۔ ایک اور مزارع شائع ہو گیا ہے“ کے عنوان سے شائع کیا ہے۔ یہ انعام الرحمٰن کے افسانوں کا دوسرا مجموعہ ہے۔ ان کا پہلا مجموعہ ”موسم بدل رہا ہے“ تھا۔ جو 1982ء کے سیٹ میں شامل تھا۔ ”ایک اور مزارع“ میں ان کے 13 افسانے شامل ہیں جن میں ”بھائی“، ”ماں“، ”باپ“، ”بیٹا“، ”مزارع“، ”دھواں“، ”میراث“، ”پناہ گاہ“ وغیرہ زیادہ اہم ہیں۔ کتاب 144 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کی کتابت و طباعت بھی اچھی ہے۔ اس سیٹ میں ”روشن آنکھیں“ کے نام سے رفیق شاہین کے افسانوں کا مجموعہ بھی شامل ہے۔ رفیق شاہین بنیادی طور پر شاعر ہیں اور ان کی غزلوں کا پہلا مجموعہ ”بے انت سمندر“ 1982ء کے سیٹ میں شائع ہو چکا ہے۔ ”روشن آنکھیں“ میں ان کے 16 افسانے شامل ہیں جن کے عنوانات یہ ہیں۔ ”کیمپ“، ”روشن آنکھیں“، ”پیاس“، ”تپش“، ”شکست“، ”فاصلے“، ”کرب“، ”بوجھ“، ”سفر“، ”آگ“، ”اجالا“، ”دھوپ“، ”سایہ“، ”پیاسی“، ”شام“ اور ”پتھر“۔ یہ کتاب 242 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس سیٹ میں جو چھ شعری مجموعے شامل ہیں ان میں پہلا مجموعہ ”آواز“ معین عثمانی کا ہے۔ معین عثمانی کا پہلا شعری مجموعہ ”نئی آوازیں“ 1982ء کے سیٹ میں شائع ہوا تھا۔ ”آواز“ ان کا دوسرا شعری مجموعہ ہے۔ اس میں ان کی نظمیں اور غزلیں شامل ہیں۔ کتاب 242 صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں شاعر کا اپنا خود نوشت تعارف بھی شامل ہے۔ اس سیٹ کا دوسرا شعری مجموعہ ”سرگوشی“ اصغر اسیر کا ہے۔ اصغر اسیر کا پہلا مجموعہ غزل ”جڑوں کا درد“ 1982ء کے سیٹ میں شائع ہوا تھا۔ ”سرگوشی“ میں ان کی غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔ یہ کتاب بھی 242 صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں بھی شاعر کا خود نوشت تعارف شامل ہے۔ ”خواب اور ستارے“ سلیم کوثر کا دوسرا شعری مجموعہ ہے۔ ان کا پہلا مجموعہ ”جلتی لکڑی“ 1982ء کے سیٹ میں شامل تھا۔ ”خواب اور ستارے“ میں ان کی غزلیں، نظمیں اور قطعات شامل ہیں۔ یہ کتاب 242 صفحات پر مشتمل ہے۔ اور اس میں بھی شاعر کا خود نوشت تعارف شامل ہے۔ اس سیٹ میں ”پہچان“ کے نام سے ثروت حسین کا شعری مجموعہ بھی شامل ہے۔ ثروت حسین کا پہلا مجموعہ ”چاند کی شاخ“ 1982ء میں شائع ہوا تھا۔ ”پہچان“ ان کا دوسرا مجموعہ کلام ہے۔ اس میں ان کی غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔ یہ کتاب 140 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس سیٹ کی ایک اور شاعرہ شاہدہ حسن ہیں۔ ان کا پہلا مجموعہ ”خواب دریچہ“ 1982ء میں شائع ہوا تھا۔ موجودہ سیٹ میں ان کا دوسرا مجموعہ ”آئینہ“ کے نام سے شامل ہے۔ اس میں ان کی غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔ کتاب 140 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس سیٹ کا آخری شعری مجموعہ ”خواب کا منظر“ حسن عثمانی کا ہے۔ ان کا پہلا مجموعہ ”لفظوں سے آگے“ 1982ء میں شائع ہوا تھا۔ ”خواب کا منظر“ میں ان کی غزلیں، نظمیں اور قطعات شامل ہیں۔ یہ کتاب بھی 140 صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں بھی شاعر کا اپنا تعارف پیش کیا ہے۔ اس سیٹ کی آٹھویں کتاب ”روشن آنکھیں“ ہے۔ جس کے افسانہ نگار رفیق شاہین ہیں۔ رفیق شاہین کے بارے میں ہم اوپر لکھ آئے ہیں کہ وہ بنیادی طور پر شاعر ہیں اور ان کی غزلوں کا ایک مجموعہ ”بے انت سمندر“ 1982ء میں شائع ہو چکا ہے۔ ”روشن آنکھیں“ ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں ان کے 16 افسانے شامل ہیں اور یہ کتاب 242 صفحات پر مشتمل ہے۔ ”بیکرنگ“ کی جانب سے شائع ہونے والا یہ آٹھ کتابوں کا سیٹ ادب میں ایک خوشگوار اضافہ ہے۔ آٹھ کتابوں کے اس سیٹ کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس میں شامل تمام کتابیں ادب کے قاری کو مایوس نہیں کرتیں۔ ان میں شامل شاعروں اور افسانہ نگاروں نے ادب کی دنیا میں اپنی ایک پہچان بنا لی ہے اور سب کا اپنا ایک تخلیقی رنگ اور اسلوب ہے۔ کاغذ، کتابت اور طباعت کے اعتبار سے بھی یہ تمام کتابیں بہت اچھی ہیں۔ کتاب کی قیمت فی جلد 60 روپے رکھی گئی ہے۔ اس طرح آٹھ کتابوں کے اس سیٹ کی قیمت 480 روپے ہوتی ہے مگر ”بیکرنگ“ نے ان کتابوں کو سیٹ کی صورت میں خریدنے والوں کے لئے خصوصی رعایت دی ہے اور یہ پورا سیٹ صرف 100 روپے میں مل سکتا ہے۔ آٹھ ادبی کتابیں اور وہ بھی معیاری، صرف 100 روپے میں مل جانا، ادب کے قارئین کے لئے ایک بڑی خوشخبری ہے۔ بلاشبہ یہ ایک بڑی رعایت ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ادب کے قارئین ”بیکرنگ“ کی اس پیشکش سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے اور یہ پورا سیٹ ہاتھوں ہاتھ لے لیں گے۔ اس سیٹ کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ ناشر نے ہر کتاب کے آخر میں اس سیٹ میں شامل دوسری کتابوں کا جو تعارف دیا ہے اس میں ہر کتاب سے انتخاب بھی شامل کیا ہے جس سے قاری کو اس کتاب کے بارے میں رائے قائم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس طرح ناشر نے ان کتابوں کے محض اشتہار پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ قاری کو ان کتابوں سے متعارف کرانے کی بھی ایک اچھی کاوش لے لی گئی ہے۔