عوامی تنظیموں کے ساتھ اشتراک عمل
| تعداد | رعایت | رعایتی قیمت |
| 3 - 4 | 25% | ₨ 1,125 |
| 5 - 9 | 33% | ₨ 1,005 |
| 10 + | 40% | ₨ 900 |
یہ کتاب عوامی تنظیموں (CBOs) اور غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کی جانب سے اورنگی پائلٹ پروجیکٹ ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے کم لاگت سینی ٹیشن پروگرام کی نقل کیے جانے کے بارے میں ہے۔ اس کتاب کے پہلے باب میں اوپی پی آرٹی آئی اور اس کے کام کا تعارف کرایا گیا ہے۔ اس کتاب میں کم لاگت سینی ٹیشن پروگراموں کی طرز پر جنم لینے والے دوسرے پروگراموں کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی ہے۔ ان پروگراموں میں پانی کی فراہمی اور نکاس سے متعلق پالیسی مسائل کے بارے میں حکومت کے ساتھ باہمی معاملہ، ایسی محلہ تنظیموں کا قیام جو صفائی سے ہٹ کر دوسرے کاموں میں مصروف ہوں ، اور کم آمدنی والی آبادیوں میں افرادی صلاحیت کی ترقی اور عوامی تنظیموں کا قیام شامل ہیں۔
اوپی پی نے آبادیوں کے منظم باشندوں اور ان کی تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کے عمل میں کئی اہم سبق سیکھے ہیں جن میں سب سے اہم یہ ہے کہ سرکاری اداروں کی وسعت اور استعداد کی کامیاب تعمیر منظم اور باخبر عوامی گروپوں کے دباؤ کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس طرح کے گروپ سماجی کارکنوں کی مدد سے ہی قائم کیے جاسکتے ہیں، جن کی نشاندہی ، تربیت، اور مالی اعانت ضروری ہے۔ باقاعدہ تربیت یافتہ پیشہ ور ماہرین اور تکنیکی ماہرین ان کارکنوں کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔ اس طرح کے گروپوں کی تشکیل حکومت کو تمام کاموں میں ایک شفاف طریق کار اختیار کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ اوپی پی نے یہ بھی پایا کہ اگر تحقیق کے نتائج اور متبادل ترقیاتی تجاویز کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر تعمیری کام میں عوامی شمولیت بھی موجود ہو تو سرکاری اہلکار اور ادارے زیادہ مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہیں۔ تاہم جہاں ٹھیکیداروں کنسلٹنٹس اور بین الاقوامی قرض دہندہ اداروں کے طاقتور مفادات کا معاملہ ہو تو عوامی تنظیموں اور پیشہ ور ماہرین کے تجویز کیے ہوے متبادل حلوں کے بارے میں سرکاری اہلکاروں کے تحفظات باقاعدہ مخالفت کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
مندرجہ بالا اسباق کی بنیاد پر اوپی پی مستقبل میں پورے ملک میں عوامی تنظیموں اور گروپوں کی اس سلسلے میں اعانت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کہ وہ اس کے کم لاگت سینی ٹیشن کے پروگرام کو اپنے علاقوں میں اور اپنے مخصوص حالات کے مطابق اپنا سکیں اور اپنی مہارت اور بصیرت کی تشکیل کرسکیں۔ اس کا یہ بھی ارادہ ہے کہ ایسے تمام گروپوں کو ملک گیر سطح پر منظم کیا جائے تا کہ وہ ترقیاتی معاملات پر کیے جانے والے پالیسی فیصلوں پر اثرانداز ہوسکیں۔
ISBN 969-8380-63-9


تبصرے
ابھی تک کوئی تبصرہ موجود نہیں ہے۔