cpkarachi2020@gmail.com
03003451649

جوٹھن

 1,250
خصوصی رعایت
تعداد رعایت رعایتی قیمت
3 - 4 25%  938
5 - 9 33%  838
10 + 40%  750
اردو کتابیں اوم پرکاش والمیکی
مصنف: اوم پرکاش والمیکی
مترجم: شیراز حسن
صفحات: 169

یہ دل دہلا دینے والی تحریر ایک ایسے انسان کی آپ بیتی ہے جسے (اس کی برادری سمیت) اچھوت کا درجہ دیا جاتا ہے، زندگی کی ضروری چیزوں تک جس کی رسائی محدود کردی گئی ہے اور اچھی چیزیں جس کے لیے ممنوع ہیں۔ کسی قدیم شیطانی مذہبی حکم کے تحت اس کے ذمے صرف خود کو اعلی قرار دینے والے طاقتور افراد کی ادنی ترین خدمت کا کام ہے جو اس کا ‘آبائی پیشہ’ ہے جس کو تبدیل کرنے اور تعلیم پاکر اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی اس کی کوششوں کی قدم قدم پر پُرتشدد اور وحشیانہ مزاحمت کی جاتی ہے۔ لیکن اس تحریر کی خصوصیت محض رقت طاری کرنا اور دل پر اثر ڈالنا نہیں ، شعور کی سطح پر یہ سوال اٹھانا بھی ہے کہ جو لوگ اپنے ارد گرد دوسرے لوگوں کے ساتھ کیے جانے والے اس قسم کے وحشیانہ سلوک کو برداشت کرتے ہوئے بھی چین سے بسر کرسکتے ہیں، کیا ان کو باشعور انسان تو کجا، محض انسان بھی کہا جا سکتا ہے؟
اوم پرکاش والمیکی ہندی کے ایک نمایاں ادیب اور شاعر تھے۔ ان کا جنم 1950 میں اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے برلا گاؤں میں ہوا اور انھوں نے 2013 میں وفات پائی۔ انھوں نے تمام تر تشدد، مخالفت اور ناداری کے باوجود ایم اے ( ہندی ادب) تک تعلیم حاصل کی ۔ ان کی کتابوں میں شاعری کے مجموعے ( *صدیوں کا سنتاپ* ، *بس بہت ہو چکا* ، *اب اور نہیں* ) اور کہانیوں کے مجموعے ( *سلام* ، *گھس پیٹھیے* اور *صفائی دیوتا* ) شامل ہیں لیکن ان کی سب سے معروف کتاب *جوٹھن* ہے جو ان کی آتم کتھا ہے۔ یہ کتاب ہندی میں دلت ادب کا ایک نمایاں سنگ میل مانی جاتی ہے اور پنجابی ، ملیالم ، کنڑ اور تمل زبانوں میں ترجمہ ہو کر یہ بھارت میں دلت شعور کی نشو و نما کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہے۔ اس سے پہلے دلت ادب کی اہم تحریریں مراٹھی زبان میں سامنے آئی تھیں۔ زیر نظر اردو ترجمے کے ذریعے اب یہ اہم تحریر پاکستان اور بھارت کے اردو پڑھنے والوں تک بھی پہنچ سکے گی اور امید ہے کہ وہ بھی اپنے اردگرد ہونے والے ہولناک واقعات پر نظر ڈال کر معاشرے کے بارے میں اپنے شعور کو ترقی دے سکیں گے۔
978-969-648-023-5