بھوک
| تعداد | رعایت | رعایتی قیمت |
| 3 - 4 | 25% | ₨ 713 |
| 5 - 9 | 33% | ₨ 637 |
| 10 + | 40% | ₨ 570 |
مصر کے معروف فکشن نگار محمد البساطی دریائے نیل کے ڈیلٹا کے علاقے کے ایک گاؤں الجمالیہ میں 1937 میں پیدا ہوئے اور 1960 میں قاہرہ یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد سول سروس میں شامل ہو گئے ۔ ان کی افسانہ نگاری کا آغاز اسی دہائی میں ہوا اور ان کی کہانیاں مصری ادبی جریدوں میں شائع ہونے لگیں۔ محمد البساطی کی کہانیوں کا پہلا مجموعہ الكبار والصغار 1968 میں شائع ہوا، اور اس کے بعد ان کی درجن بھر کتابیں شائع ہوئیں جن میں ناول اور کہانیوں کے مجموعے شامل ہیں ۔ انھوں نے 2012 میں وفات پائی۔ محمد البساطی کے جس ناول کا اردو ترجمہ یہاں پیش کیا جارہا ہے اس کا اصل عربی عنوان جوع ہے۔ یہ ناول 2007 میں اور انگریزی ترجمے میں اس کے اگلے برس سامنے آیا۔ عربی فکشن خاص طور پر ناول کی ہیئت میں جس طرح کے متنوع اور کامیاب تخلیقی تجربے کیے گئے ہیں، یہ ناول بھی اس کی ایک عمدہ مثال پیش کرتا ہے۔ زیر نظر ناول کے ابواب کا راوی تو ایک ہی ہے لیکن ہر باب کہانی کے کسی ایک کردار پر فوکس کرتے ہوے قصے کو آگے بڑھاتا اور اس میں مختلف زاویوں سے معنویت پیدا کرتا ہے۔ جیسا کہ ناول کے عنوان سے ظاہر ہے، اس میں اسی جانی پہچانی انسانی صورت حال کا مطالعہ کیا گیا ہے جس میں دنیاوی وسائل اور نعمتوں پر، جو قدرت نے تمام انسانوں (بلکہ تمام مخلوقات) کے لیے پیدا کی تھیں ، لوگوں کے ایک قلیل مگر طاقتور گروہ کا تصرف ہے، اور اس کے لیے انھیں کوئی جسمانی مشقت نہیں کرنی پڑتی۔ ان وسائل کے ایک قلیل حصے کے بدلے کچھ لوگوں کو اپنی خدمت پر مقرر کر کے، وہ یہ ناگزیر جسمانی مشقت ان کے سپرد کر دیتے ہیں۔ یہ خدام مزید کچھ لوگوں کو اپنی مدد کے لیے رکھ کر، اور اپنی دسترس میں آنے والے وسائل کا قلیل تر حصہ انھیں دے کر ، مشقت کا یہ بار بانٹ لیتے ہیں جس سے انسانی رشتوں کی مسحورکن رنگا رنگی جنم لیتی ہے۔
ISBN 978-969-648-103-4


تبصرے
ابھی تک کوئی تبصرہ موجود نہیں ہے۔