cpkarachi2020@gmail.com
03003451649

زٹل نامہ

 800
خصوصی رعایت
تعداد رعایت رعایتی قیمت
3 - 4 25%  600
5 - 9 33%  536
10 + 40%  480
اردو کتابیں جعفر زٹلی
مصنف: جعفر زٹلی
صفحات: 348

اردو زبان اور ادب کے تاریخ نگاروں نے دو بڑی غلط فہمیوں کو رائج کر رکھا ہے؛ایک یہ کہ شمالی ہند میں اردو شاعری کا آغاز غزل گوئی سے ہوا، اور دوسری یہ کہ شروع ہی سے غزل اردو شاعری کا اصل سرمایہ رہی ہے۔ جعفر زٹلی اور ولی دکنی کا تعلق ایک ہی زمانے سے ہے، اور زنل نامہ کے عنوان سے جعفر کا دیوان ولی کے دہلی آنے سے برسوں پہلے مرتب کیا جاچکا تھا۔ جعفر کے کلیات میں ایک بھی غزل نہیں ۔ اس طرح یہ بات مسلم ہوجاتی ہے کہ دہلی میں اردو کی شعری روایت کی بنیاد رکھنے والوں میں جعفر کو اولیت حاصل ہے، اور یہ بھی کہ دہلی میں اردو شاعری کا آغاز غزل گوئی سے نہیں ، سماجی حقیقت نگاری سے معمور شاعری سے ہوا جو سر تا سر نظموں پر مشتمل ہے۔

جعفر زٹلی کا کلام ایک طرف شمالی ہند میں ارتقاے زبان کی پہلی کڑی کی حیثیت رکھتا ہے، اور دوسری طرف سماجی مسائل و مشکلات کے پرزور اور پرشور بیان کے لحاظ سے وہ اردو کا اولین شاعر ہے جس نے اپنے عہد کی ترجمانی کی ہے۔ کلام جعفر کی یہ بڑی اہمیت ہے کہ اس کی بنیاد پر اردو زبان اس پر فخر کر سکتی ہے کہ شروع ہی سے اردو شاعری میں سماجی مسائل و مشکلات کا بے لاگ بیان موضوع سخن کے طور پر ملتا ہے۔ موضوع کی مناسبت سے لہجے میں بے باکی ہے اور کھردراپن۔ جعفر اس روایت کا بنیاد گزار ہے۔ بگڑتے ہوئے سیاسی حالات، بیکاری، بد نظمی، افلاس، ان سب کے ہلکے گہرے بیانات اس کی شاعری میں محفوظ ہوگئے ہیں۔ وہ بااقتدار افراد جن کے نکمے پن کے نتیجے میں یہ حالات پیدا ہورہے تھے، ان کا نام لے کر ان کو اس کا ذمے دار کہنا، یہ صاف گوئی اور بے باکی بھی اس شاعری کا حصہ رہی ہے۔ وہ زمانہ مطلق العنان شخصی حکومت کا تھا، آج کل جیسی جمہوریت کا نہیں تھا، اُس زمانے میں واقعتا بات پر زبان کٹتی تھی ؛ ایسے زمانے میں یہ بے باک بلند گفتاری داد کے قابل ہے۔ دور اول کی اس روایت نے ، جس کا سب سے بڑا نمائندہ جعفر ہے، ایک بڑا کام یہ بھی کیا کہ اس کے اثر سے لسانی سطح پر اُس کھردرے پن نے فروغ پایا جس کے بغیر احتجاجی شاعری سرسبز نہیں ہوپاتی : لہجے کے بھاری پن کو برقرار رکھا، پرشورلفظیات کا ذخیرہ فراہم کیا، بیان کو ریشمی پن سے محفوظ رکھا اور اُس آہنگ کی تشکیل کی جو رومانیت سے دور ہے۔
جعفر زٹلی کا کلام شمالی ہند میں ارتقاے زبان کی ابتدائی شکل صورت کو پیش کرتا ہے۔ اس میں ریختہ کی ابتدائی مثالیں محفوظ ہیں اور لفظیات کا اتنا بڑا ذخیرہ ہے جس کو ادب ، زبان ، لغت اور لسانیات کا کوئی سنجیدہ طالب علم نظر انداز نہیں کرسکتا۔
ISBN 978-969-8380-86-1